صحيح البخاری - قسموں اور نذروں کا بیان - حدیث نمبر 5002
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي عَطَائُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ أَنَّ أَعْرَابِيًّا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْهِجْرَةِ فَقَالَ وَيْحَکَ إِنَّ شَأْنَ الْهِجْرَةِ لَشَدِيدٌ فَهَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَهَلْ تُؤْتِي صَدَقَتَهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاعْمَلْ مِنْ وَرَائِ الْبِحَارِ فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يَتِرَکَ مِنْ عَمَلِکَ شَيْئًا
فتح مکہ کے بعد اسلام جہاد اور بھلائی پر بیعت کرنے اور فتح مکہ کے بعد ہجرت نہیں ہے کی تاویل کے بیان میں
ابوبکر بن خلاد باہلی، ولید بن مسلم، عبدالرحمن بن عمرو اوزاعی، ابن شہاب، زہری، عطاء بن یزید لیثی، حضرت ابوسعیدخدری ؓ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ سے ہجرت کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ارے ہجرت کا معاملہ تو بہت سخت ہے کیا تیرے پاس اونٹ ہیں اس نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا تو ان کی زکوٰۃ ادا کرتا ہے اس نے عرض کیا جی ہاں آپ ﷺ نے فرمایا تو سمندر پار عمل کرتا رہ بیشک اللہ تیرے اعمال میں سے کچھ بھی ضائع نہیں فرمائے گا۔
It has been narrated on the authority of Abu Said al-Khudari that a Bedouin asked the Messenger of Allah ﷺ about Migration. He replied: Do you talk of Hijra? The affair of Hijra is very difficult. But have you got camels? The bedouin said: Yes. He asked: Do you pay the poor-rate payable on their account? He replied: Yes. He (the Holy Prophet) said: Go on doing good deeds (across the seas), for surely God will not leave any of your deeds unrewarded.
Top