صحيح البخاری - فضائل قرآن - حدیث نمبر 3183
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ يَوْمَ أُحُدٍ وَشُجَّ فِي رَأْسِهِ فَجَعَلَ يَسْلُتُ الدَّمَ عَنْهُ وَيَقُولُ کَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ شَجُّوا نَبِيَّهُمْ وَکَسَرُوا رَبَاعِيَتَهُ وَهُوَ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ
غزوہ احد کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، حماد بن سلمہ، ثابت بن انس، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ غزوہ احد کے دن رسول اللہ ﷺ کے سامنے کا دانت ٹوٹ گیا اور سر مبارک میں زخم ہوگیا اور آپ ﷺ اس زخم سے خون پونچھتے ہوئے فرما رہے تھے وہ قوم کیسے کامیابی حاصل کرسکتی ہے جو اپنے نبی ﷺ کو زخمی کرتی ہے اور انہوں نے اس کے سامنے کے دانت کو توڑا ہے اور وہ انہیں اللہ کی طرف دعوت دیتا ہے تو اللہ رب العزت نے ( لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ) نازل فرمائی۔
It has been narrated on the authority of Anas that the Messenger of Allah ﷺ had his front teeth damaged on the day of the Battle of Uhud, and got a wound on his head. He was wiping the blood (from his face) and was saying: How will these people attain salvation who have wounded their Prophet ﷺ and broken his tooth while he called them towards God? At this time, God, the Exalted and Glorious, revealed the Verse: "Thou hast no authority" (iii. 127).
Top