صحيح البخاری - روزے کا بیان - حدیث نمبر 3710
و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا أَفْلَحُ يَعْنِي ابْنَ حُمَيْدٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَتْ سَوْدَةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْمُزْدَلِفَةِ تَدْفَعُ قَبْلَهُ وَقَبْلَ حَطْمَةِ النَّاسِ وَکَانَتْ امْرَأَةً ثَبِطَةً يَقُولُ الْقَاسِمُ وَالثَّبِطَةُ الثَّقِيلَةُ قَالَ فَأَذِنَ لَهَا فَخَرَجَتْ قَبْلَ دَفْعِهِ وَحَبَسَنَا حَتَّی أَصْبَحْنَا فَدَفَعْنَا بِدَفْعِهِ وَلَأَنْ أَکُونَ اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا اسْتَأْذَنَتْهُ سَوْدَةُ فَأَکُونَ أَدْفَعُ بِإِذْنِهِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مَفْرُوحٍ بِهِ
کمزور لوگ اور عورتوں وغیرہ کو مزدلفہ سے منی کی طرف رات کے حصہ میں روانہ ہونے کے استحباب کے بیان میں۔
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، افلح، ابن حمید، قاسم، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ حضرت سودہ ؓ نے مزدلفہ کی رات رسول اللہ ﷺ سے اجازت مانگی کہ وہ آپ ﷺ سے پہلے منیٰ چلی جائیں اور لوگوں کے ہجوم سے پہلے نکل جائیں کیونکہ وہ بھاری بدن کی عورت تھیں آپ ﷺ نے حضرت سودہ کو اجازت دے دی اور وہ آپ ﷺ سے پہلے نکل گئیں اور ہم رکے تھے یہاں تک کہ صبح ہوگئی پھر ہم آپ ﷺ کے ساتھ نکلے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ اگر میں بھی رسول اللہ ﷺ سے اجازت لے لیتی جیسے حضرت سودہ ؓ نے آپ ﷺ سے اجازت لی تو آپ ﷺ کی اجازت سے جانا مجھے اس سے زیادہ پسند تھا کہ جس سے میں خوش ہو رہی تھی۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: Sauda (the wife of the Holy Prophet) who was bulky sought the permission of Allahs Messenger ﷺ on the night of Muzdalifa to move from (that place) ahead of him and before the multitude (set forth). He (Allahs Apostle) ﷺ gave her the permission. So she set forth before his (Holy Prophets) departure. But we stayed there until it was dawn and we moved on when he departed. And if I were to seek the permission of Allahs Messenger ﷺ as Sauda had sought permission, I could have also gone with his permission and it would have been better for me than that for which I was happy.
Top