صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 5706
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ کَانَ يَصُومُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ وَلَمْ أَرَهُ صَائِمًا مِنْ شَهْرٍ قَطُّ أَکْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ مِنْ شَعْبَانَ کَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ کُلَّهُ کَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلَّا قَلِيلًا
رمضان کے علاوہ دوسر مہینوں میں نبی ﷺ کے روزوں اور ان کے استحباب کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، ابن عیینہ، ابوبکر، سفیان بن عیینہ، ابی لبید، حضرت ابوسلمہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے رسول اللہ ﷺ کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو سیدہ ؓ نے فرمایا کہ آپ روزے رکھتے رہتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ روزے ہی رکھتے رہیں گے اور آپ ﷺ افطار کرتے تو ہم کہتے کہ آپ ﷺ افطار ہی کرتے رہیں گے اور میں نے آپ کو نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ نے شعبان کے مہینہ سے زیادہ کسی اور مہینہ میں اتنی کثرت سے روزے رکھے ہوں آپ شعبان کے تھوڑے روزوں کے علاوہ پورا مہینہ روزے رکھتے تھے۔
Abu Salama reported: I asked Aisha (Allah be pleased with her) about the fasting of the Messenger of Allah ﷺ . She said: He used to observe fast (at times so continuously) that we said: He has fasted (never to break), and he did not observe fast till we said: He has given up perhaps never to fast, and I never saw him observing (voluntary fasts) more in any other month than that of Shaban. (lt appeared as if) he observed fast throughout the whole of Shaban except a few (days).
Top