صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 394
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُنَاسٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ قَالَ وَعَلَيْکُمْ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ بَلْ عَلَيْکُمْ السَّامُ وَالذَّامُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ لَا تَکُونِي فَاحِشَةً فَقَالَتْ مَا سَمِعْتَ مَا قَالُوا فَقَالَ أَوَلَيْسَ قَدْ رَدَدْتُ عَلَيْهِمْ الَّذِي قَالُوا قُلْتُ وَعَلَيْکُمْ
اہل کتاب کو ابتداء سلام کرنے کی ممانعت اور ان کے سلام کے جواب کیسے دیا جائے کے بیان میں۔
ابوکریب ابومعاویہ اعمش، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے پاس یہودیوں میں سے کچھ آدمیوں نے آکر کہا السَّامُ عَلَيْکَ اے ابوالقاسم! آپ نے فرمایا وَعَلَيْکُمْ۔ عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے کہا بلکہ تم پر موت اور ذلت ہو (یہ سن کر) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے عائشہ تم بد زبان نہ بنو تو انہوں نے کہا کیا آپ ﷺ نے نہیں سنا جو انہوں نے کہا آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں نے ان کے قول کو ان پر واپس نہیں کردیا جو انہوں نے کہا، میں نے کہا وَعَلَيْکُمْ۔
Aisha reported that some Jews came to Allahs Apostle ﷺ and they said: Abul-Qasim (the Kunya of the Holy Prophet), as-Sam-u-Alaikum, whereupon he (the Holy Prophet) said: Wa Alaikum. Aisha reported: In response to these words of theirs, I said: But let there be death upon you and disgrace also, whereupon Allahs Messenger ﷺ said: Aisha, do not use harsh words. She said: Did you hear what they said? Thereupon he (the Holy Prophet) said: Did I not respond to them when they said that; I said to them: WaAlaikum (let it be upon you).
Top