صحيح البخاری - ادب کا بیان - حدیث نمبر 1603
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ وَأَيُّوبَ وَحُمَيْدٍ وَعَبْدِ الْکَرِيمِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ مَکَّةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَهُوَ يُوقِدُ تَحْتَ قِدْرٍ وَالْقَمْلُ يَتَهَافَتُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ هَذِهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَکَ وَأَطْعِمْ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ وَالْفَرَقُ ثَلَاثَةُ آصُعٍ أَوْ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أَوْ انْسُکْ نَسِيکَةً قَالَ ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ أَوْ اذْبَحْ شَاةً
محرم کو جب کوئی تکلیف وغیرہ پیش آجائے تو سر منڈانے فدیہ اور اس کی مقدار کے بیان میں
محمد بن ابی عمر، سفیان، ابن ابی نجیح، ایوب، حمید، عبدالکریم، مجاہد، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ان کے پاس سے گزرے اور حال یہ کہ آپ حدیبیہ میں تھے اور ابھی تک آپ ﷺ مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہوئے تھے اور میں احرام کی حالت میں ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور جوئیں میرے چہرے پر سے جھڑ رہی تھیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا کہ جی یہاں آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنا سر منڈا دے اور چھ مسکینوں کے درمیان ایک فرق کا کھانا تقسیم کر اور فرق تین صاع کا ہوتا ہے یا تین دنوں کے روزے رکھ یا قربانی کر ابن ابی نجیح کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا یا ایک بکری ذبح کر۔
Kab bin Ujra (RA) reported that the Apostle of Allah ﷺ happened to pass by him at Hudaibiya before entering Makkah in a state of Ihram and he (Kab) was kindling fire under the cooking pot and virmins were creeping on his (Kabs) face. Thereupon (the Holy Prophet) said: Do these vermins trouble you? He (Kab) said: Yes. The Messenger of Allah ﷺ said: Shave your head and give some quantity of food enough to feed six needy persons (faraq is equal to three sas), or observe fast for three days or offer sacrifice of a sacrificial animal. Ibn Najih (one of the narrators) said: "Or sacrifice a goat."
Top