صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1397
حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ کَيْفَ کَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَالَتْ کَانَ يَقْرَأُ فِيهِمَا فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ قَامَ فَرَکَعَ
نفل نماز کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پڑھنے اور ایک رکعت میں کچھ کھڑے ہو کر اور کچھ بیٹھ کر پڑھنے کے جواز کے بیان میں
ابن نمیر، محمد بن بشر، محمد بن عمرو، محمد بن ابراہیم، علقمہ بن وقاص فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے عرض کیا کہ رسول اللہ ﷺ دو رکعتوں میں کیسے کیا کرتے تھے؟ جبکہ آپ ﷺ بیٹھے ہوں! حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ آپ ﷺ دونوں رکعتوں میں قرأت فرماتے پھر جب رکوع کرنے کا ارادہ ہوتا تو آپ ﷺ کھڑے ہوتے پھر رکوع فرماتے۔
Alqama bin Waqqas reported: I asked Aisha how the Messenger of Allah ﷺ did in the two rakahs as he (observed them) sitting. She said: He would recite (the Quran) in them, and when he intended to bow, he would stand up and then bowed.
Top