صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 6194
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْأَوْزَاعِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ هِشَامٍ الْمُعَيْطِيُّ حَدَّثَنِي مَعْدَانُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ الْيَعْمَرِيُّ قَالَ لَقِيتُ ثَوْبَانَ مَوْلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي بِعَمَلٍ أَعْمَلُهُ يُدْخِلُنِي اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ أَوْ قَالَ قُلْتُ بِأَحَبِّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللَّهِ فَسَکَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَسَکَتَ ثُمَّ سَأَلْتُهُ الثَّالِثَةَ فَقَالَ سَأَلْتُ عَنْ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَلَيْکَ بِکَثْرَةِ السُّجُودِ لِلَّهِ فَإِنَّکَ لَا تَسْجُدُ لِلَّهِ سَجْدَةً إِلَّا رَفَعَکَ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً وَحَطَّ عَنْکَ بِهَا خَطِيئَةً قَالَ مَعْدَانُ ثُمَّ لَقِيتُ أَبَا الدَّرْدَائِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لِي مِثْلَ مَا قَالَ لِي ثَوْبَانُ
سجود کی فضیلت اور اس کی ترغیب کے بیان میں
زہیر بن حرب، ولید بن مسلم، اوزاعی، ولید بن ہشام، حضرت معدان بن ابی طلحہ یعمری ؓ سے روایت ہے کہ میں حضرت ثوبان مولیٰ رسول اللہ ﷺ سے ملا اور عرض کیا کہ آپ مجھے ایسے عمل کی خبر دیں جس کے کرنے سے مجھے اللہ جنت میں داخل کر دے یا میں نے کہا کہ مجھے اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل کے بارے میں خبر دیں وہ خاموش رہے میں نے پھر پوچھا تو وہ خاموش رہے پھر میں نے تیسری مرتبہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا تجھ پر اللہ کی رضا کے لئے سجدوں کی کثرت لازم ہے تو جب بھی کوئی سجدہ کرتا ہے تو اللہ اس سجدہ کے سبب سے تیرا ایک درجہ بڑھا دیتے ہیں اور اس کے ذریعہ تیری ایک خطا مٹا دیتے ہیں معدان کہتے ہیں پھر میں حضرت ابودرداء ؓ سے ملا تو ان سے پوچھا تو انہوں نے بھی مجھے حضرت ثوبان کی طرح بتایا۔
Madan bin Talha reported: I met Thauban, the freed slave. of Allahs Messenger ﷺ , and asked him to tell me about an act for which, if I do it, Allah will admit me to Paradise, or I asked about the act which was loved most by Allah. He gave no reply. I again asked and he gave no reply. I asked him for the third time, and he said: I asked Allahs Messenger ﷺ about that and he said: Make frequent prostrations before Allah, for you will not make one prostration without raising you a degree because of it, and removing a sin from you, because of it. Madan said that then he met Abu al-Darda and when he asked him, he received a reply similar to that given by Thauban.
Top