سنن النسائی - رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 1677
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ حَدَّثَنِي و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ قَالَ سَالِمٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کُلُّ أُمَّتِي مُعَافَاةٌ إِلَّا الْمُجَاهِرِينَ وَإِنَّ مِنْ الْإِجْهَارِ أَنْ يَعْمَلَ الْعَبْدُ بِاللَّيْلِ عَمَلًا ثُمَّ يُصْبِحُ قَدْ سَتَرَهُ رَبُّهُ فَيَقُولُ يَا فُلَانُ قَدْ عَمِلْتُ الْبَارِحَةَ کَذَا وَکَذَا وَقَدْ بَاتَ يَسْتُرُهُ رَبُّهُ فَيَبِيتُ يَسْتُرُهُ رَبُّهُ وَيُصْبِحُ يَکْشِفُ سِتْرَ اللَّهِ عَنْهُ قَالَ زُهَيْرٌ وَإِنَّ مِنْ الْهِجَارِ
انسان کو اپنے گناہوں کے اظہار نہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن حاتم، عبد بن حمید، عبد یعقوب بن ابراہیم، ابن اخی، ابن شہاب، سالم، حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے ہیں کہ میری ساری امت کے سارے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے سوائے ان گناہوں کے جو اعلانیہ (یعنی کھلم کھُلا گناہوں کے۔ وہ معاف نہیں کئے جائیں گے وہ یہ کہ بندہ رات کو کوئی گناہ کرتا ہے پھر صبح کو اس کا پروردگار اس کے گناہ کی پردہ پوشی کرتا ہے لیکن وہ دوسرے لوگوں سے کہتا ہے: اے فلاں میں نے گزشتہ رات ایسے ایسے گناہ کیا اور رات گزاری پروردگار نے تو اسے چھپایا اور ساری رات پردہ پوشی کی لیکن صبح ہوتے ہی اس نے اس گناہ کو ظاہر کردیا جسے اللہ عزوجل نے چھپایا تھا۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: All the people of my Ummah would get pardon for their sins except those who publicise them. And (it means) that a servant should do a deed during the night and tell the people in the morning that he has done so and so, whereas Allah has concealed it. And he does a deed during the day and when it is night he tells the people, whereas Allah has concealed it. Zuhair has used the word jihar for publicising.
Top