صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 4937
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ عَرْشَ إِبْلِيسَ عَلَی الْبَحْرِ فَيَبْعَثُ سَرَايَاهُ فَيَفْتِنُونَ النَّاسَ فَأَعْظَمُهُمْ عِنْدَهُ أَعْظَمُهُمْ فِتْنَةً
مومن کی مثال کھجور کے درخت کی طرح ہونے کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق ابراہیم، اسحاق عثمان جریر، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ میں نے نبی ﷺ سے سنا ابلیس کا تخت سمندر پر ہوتا ہے پس وہ اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے تاکہ وہ لوگوں کو فتنہ میں ڈالیں پس ان لشکر والوں میں سے اس کے نزدیک بڑے مقام والا وہی ہوتا ہے جو ان میں سب سے زیادہ فتنہ ڈالنے والا ہو۔
Jabir reported: I heard Allahs Messenger ﷺ as saying: The throne of Iblis is upon the ocean and he sends detachments (to different parts) in order to put people to trial and the most important figure in his eyes is one who is most notorious in sowing the seed of dissension.
Top