صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 3878
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ مِنْ مَکَّةَ الْمَدِينَةَ قَدِمُوا وَلَيْسَ بِأَيْدِيهِمْ شَيْئٌ وَکَانَ الْأَنْصَارُ أَهْلَ الْأَرْضِ وَالْعَقَارِ فَقَاسَمَهُمْ الْأَنْصَارُ عَلَی أَنْ أَعْطَوْهُمْ أَنْصَافَ ثِمَارِ أَمْوَالِهِمْ کُلَّ عَامٍ وَيَکْفُونَهُمْ الْعَمَلَ وَالْمَئُونَةَ وَکَانَتْ أُمُّ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَهِيَ تُدْعَی أُمَّ سُلَيْمٍ وَکَانَتْ أُمُّ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ کَانَ أَخًا لِأَنَسٍ لِأُمِّهِ وَکَانَتْ أَعْطَتْ أُمُّ أَنَسٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِذَاقًا لَهَا فَأَعْطَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّ أَيْمَنَ مَوْلَاتَهُ أُمَّ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا فَرَغَ مِنْ قِتَالِ أَهْلِ خَيْبَرَ وَانْصَرَفَ إِلَی الْمَدِينَةِ رَدَّ الْمُهَاجِرُونَ إِلَی الْأَنْصَارِ مَنَائِحَهُمْ الَّتِي کَانُوا مَنَحُوهُمْ مِنْ ثِمَارِهِمْ قَالَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أُمِّي عِذَاقَهَا وَأَعْطَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُمَّ أَيْمَنَ مَکَانَهُنَّ مِنْ حَائِطِهِ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَکَانَ مِنْ شَأْنِ أُمِّ أَيْمَنَ أُمِّ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهَا کَانَتْ وَصِيفَةً لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَکَانَتْ مِنْ الْحَبَشَةِ فَلَمَّا وَلَدَتْ آمِنَةُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ مَا تُوُفِّيَ أَبُوهُ فَکَانَتْ أُمُّ أَيْمَنَ تَحْضُنُهُ حَتَّی کَبِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْتَقَهَا ثُمَّ أَنْکَحَهَا زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ ثُمَّ تُوُفِّيَتْ بَعْدَ مَا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِخَمْسَةِ أَشْهُرٍ
مہاجریں کا فتوحات سے غنی ہوجانے کے بعد انصار کے عطیات درخت پھل وغیرہ انہیں لوٹانے کے بیان میں
ابوطاہر، حرملہ، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب مہاجرین مکہ سے مدینہ آئے تھے تو ان کے قبضہ میں کوئی چیز نہیں تھی اور انصار زمین و جائیداد والے تھے تو انصار نے اس شرط پر زمینیں ان کے سپرد کردیں کہ وہ ہر سال پیداوار کا نصف انہیں دیا کریں گے اور ان کی جگہ محنت اور مزدوری کریں گے اور ام انس بن مالک جسے ام سلیم کہا جاتا ہے جو عبداللہ بن ابی طلحہ کی والدہ بھی تھیں اور (عبداللہ) حضرت انس کی ماں کی طرف بھائی تھے ام انس ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے کھجور کے درخت دے دیئے تھے رسول اللہ ﷺ نے وہ درخت اپنی آزاد کردہ باندی ام ایمن جو اسامہ بن زید کی والدہ تھیں کو عطا کردیئے ابن شہاب نے کہا مجھے انس بن مالک نے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ جب اہل خیبر کے ساتھ جہاد سے فارغ ہوئے اور مدینہ لوٹے تو مہاجرین نے انصار کو ان کے عطایا واپس کردیئے جو ان کی طرف پھلوں کی شکل میں تھے اور رسول اللہ ﷺ نے بھی میری والدہ کو ان کے کھجور کے درخت واپس کردیئے اور ام ایمن کو رسول اللہ ﷺ نے ان کی جگہ اپنے باغ میں درخت عطا کردیئے ابن شہاب نے ام ایمن کے حالات میں کہا کہ وہ اسامہ بن زید کی والدہ ملک حبشہ کی رہنے والی حضرت عبداللہ بن عبدالمطلب کی باندی تھیں جب حضرت آمنہ نے رسول اللہ کو آپ ﷺ کے والد کی وفات کے بعد جنم دیا تو ام ایمن نے آپ ﷺ کی پرورش کی تھی یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے بڑے ہو کر انہیں آزاد کردیا پھر حضرت زید بن حارثہ سے ان کا نکاح کردیا پھر رسول اللہ ﷺ کے وصال کے پانچ ماہ بعد وفات پا گئیں۔
It has been narrated on the authority of Anas bin Malik (RA) who said: When the Muhajirs migrated from Makkah to Madinah; they came (in a state that) they had not anything (i. e. money) in their hands, while the Ansar possessed lands and date palms. They divided their properties with the Muhajirs. The Ansar divided and gave them on the condition that they would give half the fruit from the orchards every year, and the Muhajirs would recompense them by working with them and putting in labour. The mother of Anas bin Malik (RA) was called Umm Sulaim and she was also the mother of Abdullah bin Talha who was a brother of Anas from his mothers side. The mother of Anas had given the Messenger of Allah ﷺ her date-palms. He bestowed them upon Umm Aiman, the slave-girl who had been freed by him and was the mother of Usama bin Zaid. When the Messenger of Allah ﷺ had finished the war with the people of Khaibar and returned to Madinah, the Muhajirs returned to the Ansar all the gifts which they had given them out of the fruits. (Anas bin Malik (RA) said:) The Messenger of Allah ﷺ returned to my mother her date-palms and gave to Umm Aiman instead of them date-palms from his orchard. Ibn Shihab says that Umm Aiman was the mother of Usama bin Zaid who was the slave-girl of Abdullah bin Abd-ul-Muttalib and hailed from Abyssinia. When Amina gave birth to the Messenger of Allah ﷺ after the death of his father, Umm Aiman used to nurse him until he grew up. He (later on) freed her and married her to Zaid bin Haritha. She died five months after the death of the Messenger of Allah ﷺ .
Top