صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 1207
حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ بُدَيْلٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی أَنَّ أَجِيرًا لِيَعْلَی بْنِ مُنْيَةَ عَضَّ رَجُلٌ ذِرَاعَهُ فَجَذَبَهَا فَسَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَرُفِعَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْطَلَهَا وَقَالَ أَرَدْتَ أَنْ تَقْضَمَهَا کَمَا يَقْضَمُ الْفَحْلُ
انسان کی جان یا اس کا کسی عضو پر حملہ کرنے والے کو جب وہ حملہ کرے اور اس کو دفع کرتے ہوئے حملہ آور کی جان یا اسکا کوئی عضو ضائع ہوجائے اور اس پر کوئی تاوان نہ ہونے کے بیان میں۔
ابوغسان مسمعی، معاذ بن ہشام، قتادہ، بدیل، عطاء بن ابی رباح، حضرت صفوان بن یعلی ؓ سے روایت ہے کہ یعلی بن مینہ کے مزدور کی کلائی کو ایک آدمی نے کاٹا۔ اس نے کلائی کو کھینچا تو اس کے سامنے والے دو دانت گرگئے۔ اس نے یہ معاملہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ ﷺ نے اسے باطل کردیا اور فرمایا کیا تو نے اس کے ہاتھ کو اونٹ کی طرح کاٹنے کا ارادہ کیا۔
Safwan bin Yala reported that a person bit the arm of the servant of Yala bin Munya. He pulled it and his foretooth fell. The matter was referred to Allahs Apostle ﷺ and he turned it down and said: Did you intend to bite his hand, as the camel bites?
Top