سنن النسائی - زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ - حدیث نمبر 2841
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ دِينَارٍ وَاللَّفْظُ لِإِبْرَاهِيمَ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يَعْلَی بْنُ مُسْلِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الشِّرْکِ قَتَلُوا فَأَکْثَرُوا وَزَنَوْا فَأَکْثَرُوا ثُمَّ أَتَوْا مُحَمَّدًا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو لَحَسَنٌ وَلَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا کَفَّارَةً فَنَزَلَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِکَ يَلْقَ أَثَامًا وَنَزَلَ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَی أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ
اس بات کے بیان میں کہ اسلام اور حج اور ہجرت پہلے گناہوں کو مٹادیتے ہیں
محمد بن حاتم بن میمون، ابراہیم بن دینار، ابراہیم، حجاج، بن محمد، ابن جریج، یعلی بن مسلم، سعید بن جبیر، ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ مشرکین میں سے کچھ لوگوں نے بہت سے قتل کئے تھے اور کثرت سے زنا کا ارتکاب بھی کیا تھا، وہ لوگ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگے کہ آپ ﷺ جو کچھ فرماتے ہیں اور جس بات کی طرف دعوت دیتے ہیں وہ بہت اچھا ہے اگر آپ ﷺ ہمارے گناہوں کا کفارہ بتلا دیں جو ہم نے کئے ہیں تو ہم مسلمان ہوجائیں، اس پر یہ آیات کریمہ نازل ہوئیں اور جو لوگ اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کی عبادت نہیں کرتے اور جس آدمی کے قتل کرنے کو اللہ نے حرام کیا ہے اس کو قتل نہیں کرتے ہاں مگر حق کے ساتھ اور وہ زنا نہیں کرتے اور جوا ی سے کام کرے گا تو سزا سے اس کو سابقہ پڑے گا سورت الفرقان اور یہ آیت نازل ہوئی اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانون پر زیادتی کی ہے وہ اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔
It is narrated on the authority of Ibn Abbas that some persons amongst the polytheist had committed a large number of murders and had excessively indulged in fornication. Then they came to Muhammad ﷺ and said: Whatever you assert and whatever you call to is indeed good. But if you inform us that there is atonement of our past deeds (then we would embrace Islam). Then it was revealed: And those who call not unto another god along with Allah and slay not any soul which Allah has forbidden except in the cause of justice, nor commit fornication; and he who does this shall meet the requital of sin. Multiplied for him shall be the torment on the Day of Resurrection, and he shall therein abide disgraced, except him who repents a believes and does good deeds. Then these! for the Allah shall change their vices into virtues. Verily Allah is Ever Forgiving, Merciful (xxv. 68-70). Say thou: O my bondsmen woo have committed extravagance against themselves despair not of the Mercy of Allah I Verily Allah will forgive the sins altogether. He is indeed the Forgiving, the Merciful (xxxix. 53).
Top