صحيح البخاری - مخلوقات کی ابتداء کا بیان - حدیث نمبر 4957
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَهْدَی الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ وَقَالَ لَوْلَا أَنَّا مُحْرِمُونَ لَقَبِلْنَاهُ مِنْکَ
حج یا عمرہ یا ان دونوں کا احرام باندھنے والے پر خشکی کا شکار کرنے کی حرمت کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، حبیب بن ابی ثابت، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ حضرت صعب بن جثامہ نے نبی ﷺ کو جنگلی گدھے کا ہدیہ پیش کیا اس حال میں کہ آپ ﷺ احرام میں تھے تو آپ ﷺ نے اس کو انہی پر واپس کردیا اور فرمایا کہ اگر احرام میں نہ ہوتے تو ہم تجھ سے اس کو قبول کرلیتے۔
Ibn Abbas (RA) reported that al-Sab bin Jaththama presented to the Apostle of Allah ﷺ a wild ass as he was in a state of Ihram, and he returned it to him saying: If we were not in a state of Ihram, we would have accepted it from you.
Top