صحيح البخاری - قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان - حدیث نمبر 539
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ عَنْ الْمُغِيرَةِ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِزَامِيُّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَمَنَّوْا لِقَائَ الْعَدُوِّ فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا
دشمن سے ملنے کی تمنا کرنے کی ممانعت اور ملاقات (جنگ) کے وقت ثابت قدم رہنے کے حکم کے بیان میں
حسن بن علی حلوانی، عبد بن حمید، ابوعامر عقدی، مغیرہ بن عبدالرحمن حزامی، ابی زناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا دشمن سے ملنے کی یعنی جنگ کی تمنا نہ کرو اور جب ان سے ملو یعنی جنگ کرو تو پھر صبر کرو (یعنی ثابت قدم رہو)۔
It has been narrated on the authority of Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah ﷺ said: Do not desire an encounter with the enemy; but when you encounter them, be firm.
Top