صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 128
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ فَدَخَلَ الْجَنَّةَ فَقِيلَ لَهُ مَا کُنْتَ تَعْمَلُ قَالَ فَإِمَّا ذَکَرَ وَإِمَّا ذُکِّرَ فَقَالَ إِنِّي کُنْتُ أُبَايِعُ النَّاسَ فَکُنْتُ أُنْظِرُ الْمُعْسِرَ وَأَتَجَوَّزُ فِي السِّکَّةِ أَوْ فِي النَّقْدِ فَغُفِرَ لَهُ فَقَالَ أَبُو مَسْعُودٍ وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
تنگ دست کو مہلت دینے اور امیروغریب سے قرض کی وصولی میں درگزر کرنے کی فضلیت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، ربعی بن حراش، حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ایک آدمی مرگیا اور جنت میں داخل ہوا تو اسے کہا گیا تو کیا عمل کیا کرتا تھا اسے یاد آیا یا یاد کرایا گیا تو اس نے کہا میں لوگوں کو مال فروخت کرتا تھا اور میں تنگ دست کو مہلت دیتا اور سکوں کے پر کھنے یا نقد میں درگزر کرتا تھا تو اس کی مغفرت کردی گئی حضرت ابومسعود ؓ نے فرمایا میں نے بھی یہ رسول اللہ ﷺ سے سنا۔
Hudhaifa (RA) reported Allahs Apostle ﷺ as saying: A person died and he entered Paradise. It was said to him What (act) did you do? (Either he recalled it himself or he was made to recall), he said I used to enter into transactions with people and I gave respite to the insolvent and did not show any strictness in case of accepting a coin or demanding cash payment. (For these acts of his) he was granted pardon. Abu Masud said: I heard this from Allahs Messenger ﷺ .
Top