صحيح البخاری - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 2120
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ قَالَ حَدَّثَنِي وَرْقَائُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنْ عَلَی الْأَرْضِ مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِهِ فَأَيُّکُمْ مَا تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَأَنَا مَوْلَاهُ وَأَيُّکُمْ تَرَکَ مَالًا فَإِلَی الْعَصَبَةِ مَنْ کَانَ
جو مال چھوڑ جائے وہ اس کے ورثاء کہ لئے ہونے کہ بیان میں
محمد بن رافع، شبابہ، ورقاء، ابی الزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کہ قبضہ قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے زمین پر کوئی ایسا مومن نہیں مگر میں تمام لوگوں سے زیادہ اس کے قریب ہوں۔ پس تم میں سے جو قرض یا بچے چھوڑ گیا تو میں اس کا مدد کرنے والا ہوں (ادائیگی قرض و پرورش یتامی) اور جو مال چھوڑ کر مرے تو وہ اس کے وارثوں میں سے جو بھی ہو اس کا ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Apostle ﷺ having said this: By Him in Whose Hand is the life of Muhammad, there is no believer on the earth with whom I am not the nearest among all the people. He who amongst you (dies) and leaves a debt, I am there to pay it, and he who amongst you (dies) leaving behind children I am there to look after them. And he who amongst you leaves behind property, that is for the inheritor whoever he is.
Top