صحيح البخاری - صلح کا بیان - حدیث نمبر 5577
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ مَرِضْتُ مَرَضًا فَجَائَ ابْنُ عُمَرَ يَعُودُنِي قَالَ وَسَأَلْتُهُ عَنْ السُّبْحَةِ فِي السَّفَرِ فَقَالَ صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ فَمَا رَأَيْتُهُ يُسَبِّحُ وَلَوْ کُنْتُ مُسَبِّحًا لَأَتْمَمْتُ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
قتیبہ بن سعید، یزید بن زریع، عمر بن محمد، حفص بن عاصم فرماتے ہیں کہ میں بیمار ہوا تو حضرت ابن عمر ؓ میری عیادت کے لئے تشریف لائے، میں نے ان سے سفر میں سنتوں کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں رہا ہوں تو میں نے آپ ﷺ کو سنتیں پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا اور اگر میں سنتیں پڑھتا تو پوری پڑھتا اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں تمہارے لئے بہترین نمونہ ہے۔
Hafs bin Asim reported: I fell ill and ibn Umar came to inquire after my health, and I asked him about the glorification of Allah (i. e. prayer) while travelling. Thereupon he said: I accompanied the Messenger of Allah ﷺ on a journey but I did not see him glorifying Him, and were I to glorify (Him), I would have completed the prayer. Allah, the Exalted, has said: "Verily there is a model pattern for you in the Messenger of Allah."
Top