صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5584
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ قَيْسٍ ح و حَدَّثَنَاه يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ حَدَّثَنِي جُنْدَبُ بْنُ سُفْيَانَ قَالَ شَهِدْتُ الْأَضْحَی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَعْدُ أَنْ صَلَّی وَفَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ سَلَّمَ فَإِذَا هُوَ يَرَی لَحْمَ أَضَاحِيَّ قَدْ ذُبِحَتْ قَبْلَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِهِ فَقَالَ مَنْ کَانَ ذَبَحَ أُضْحِيَّتَهُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ أَوْ نُصَلِّيَ فَلْيَذْبَحْ مَکَانَهَا أُخْرَی وَمَنْ کَانَ لَمْ يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ
قربانی کے وقت کا بیان
احمد بن یونس، زہیر اسود بن قیس، یحییٰ بن یحیی، ابوخیثمہ، اسود بن قیس، حضرت جندب بن سفیان ؓ فرماتے ہیں کہ میں عیدالضحی (قربانی والی عید کے دن) رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھا آپ ﷺ نے ابھی تک نماز (عید) نہیں پڑھی تھی اور نہ ہی ابھی تک آپ ﷺ نے نماز سے فراغت کا سلام پھیرا تھا کہ قربانیوں کا گوشت دیکھا جانے لگا قربانیوں کو نماز عید سے فارغ ہونے سے پہلے ذبح کردیا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے اپنی نماز یا نماز سے پہلے قربانی ذبح کرلی اسے چاہئے کہ وہ اپنی قربانی کی جگہ دوسری (یعنی دوبارہ قربانی کرے) اور جس نے ابھی قربانی ذبح نہیں کی اسے چاہئے کہ وہ اللہ کے نام لے کر قربانی ذبح کرے۔
Jundab bin Sufyan reported: I was with Allahs Messenger ﷺ on the day of Id al-Adha. While he had not returned after having offered (the Id prayer) and finished it, he saw the flesh of the sacrificial animals which had been slaughtered before he had completed the prayer. Thereupon he (the Holy Prophet) said: One who slaughtered his sacrificial animal before his prayer or our prayer (Id), he should slaughter another one in its stead, and he who did not slaughter, he should slaughter by reciting the name of Allah.
Top