صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 224
و حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ ح قَالَ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ أَحَدُهُمَا عَلَی صَاحِبِهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَرَبْتُ بِسَيْفِي بِمَعْنَی حَدِيثِ الْمَقْبُرِيِّ
جسے اللہ کے راستہ میں قتل کیا جائے اس کے قرض کے سوا تمام گناہوں کے معاف ہونے کے بیان میں
سعید بن منصور، سفیان، عمرو بن دینار، محمد بن قیس، محمد بن عجلان، محمد بن قیس، حضرت عبداللہ بن ابوقتادہ ؓ اپنے باپ کے واسطہ سے نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ منبر پر تھے اس نے عرض کیا اگر مجھے میری تلوار سے مارا جائے تو آپ ﷺ کیا فرماتے ہیں باقی حدیث مبارکہ گزر چکی ہے۔
Another version of the tradition differently transmitted begins with the words:" A man came to the Messenger of Allah ﷺ and he was sitting on the pulpit.... He said: What do you find if I strike with the sword?" (The rest of the tradition is the same as the previous one.)
Top