صحيح البخاری - جمعہ کا بیان - حدیث نمبر 3443
و حَدَّثَنِي مُحْرِزُ بْنُ عَوْنِ بْنِ أَبِي عَوْنٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُنْکَحَ الْمَرْأَةُ عَلَی عَمَّتِهَا أَوْ خَالَتِهَا أَوْ أَنْ تَسْأَلَ الْمَرْأَةُ طَلَاقَ أُخْتِهَا لِتَکْتَفِئَ مَا فِي صَحْفَتِهَا فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ رَازِقُهَا
ایک عورت اور اسکی پھوپھی یا خالہ کو ایک نکاح میں جمع کرنے کی حرمت کا بیان
محرز بن عون بن ابی عون، علی بن مسہر، داؤد بن ابی ہند، ابن سیرین، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمایا کہ کسی عورت کا نکاح اس کی پھوپھی یا خالہ پر کیا جائے یا کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال کرے تاکہ وہ عورت اس کا برتن اپنے لئے لوٹ لے پس بیشک اللہ اس کو رزق دینے والا ہے۔
Abu Hurairah (RA) reported that Allahs Messenger ﷺ forbade the combining of a woman in marriage with her fathers sister, or with her mothers sister, or that a woman should ask for divorce for her sister in order to deprive her of what belongs to her. Allah, the Exaltedand Majestic, is her Sustainer too.
Top