صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 389
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عُقْبَةَ وَهُوَ ابْنُ حُرَيْثٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ يَعْنِي لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَإِنْ ضَعُفَ أَحَدُکُمْ أَوْ عَجَزَ فَلَا يُغْلَبَنَّ عَلَی السَّبْعِ الْبَوَاقِي
لیلة القدر کی فضلیت اور اس کی تلاش کے اوقات کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، عقبہ، ابن حریث، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ میں تلاش کرو کیونکہ اگر تم میں سے کوئی کمزور ہو یا عاجز ہو تو ہو آخری سات راتوں میں سستی نہ کرے۔
Ibn Umar (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: Seek it (Lailat-ul-Qadr) in the last (ten nights). If one among you shows slackness and weakness (in the earlier part of Ramadan), it should not be allowed to prevail upon him in the last week.
Top