صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 798
و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ فَلَا تَصُومُوا حَتَّی تَرَوْهُ وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّی تَرَوْهُ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْکُمْ فَاقْدِرُوا لَهُ
چاند دیکھ کر رمضان المبارک کے روزے رکھنا اور چاند دیکھ کر عید الفطر کرنا اور اگر بادل ہوں تو تیس دن کے روزے پورے کرنا۔
زہیر بن حرب، اسماعیل، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے تو تم روزہ نہ رکھو جب تک کہ چاند نہ دیکھ لو اور افطار (عید) نہ کرلو جب تک کہ چاند نہ دیکھ لو اور اگر مطلع ابرآلود ہو تو روزوں کی تعداد تم پر پوری کرنا لازم ہے۔
IbnUmar (Allah be pleased with-both of them) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: The month of Ramadan may consist of twenty-nine days. So do not fast till you have sighted it (the new moon) and do not break fast, till you have sighted it (the new moon of Shawwal), and if the sky is cloudy for you, then calculate.
Top