صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3120
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا وَهْبٌ يَعْنِي ابْنَ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ أَيُّوبَ يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدٍ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی قَتْلَی أُحُدٍ ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ کَالْمُوَدِّعِ لِلْأَحْيَائِ وَالْأَمْوَاتِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطُکُمْ عَلَی الْحَوْضِ وَإِنَّ عَرْضَهُ کَمَا بَيْنَ أَيْلَةَ إِلَی الْجُحْفَةِ إِنِّي لَسْتُ أَخْشَی عَلَيْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوا بَعْدِي وَلَکِنِّي أَخْشَی عَلَيْکُمْ الدُّنْيَا أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا وَتَقْتَتِلُوا فَتَهْلِکُوا کَمَا هَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ قَالَ عُقْبَةُ فَکَانَتْ آخِرَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ
ہمارے نبی ﷺ کے حوض (کوثر) کے اثبات اور آپ ﷺ کی صفات کے بیان میں
محمد بن مثنی، وہب ابن جریر، بن حازم ابی یحییٰ بن ایوب، یزید بن ابی حبیب، مرثد حضرت عقبہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے شہداء احد پر نماز پڑھی پھر آپ ﷺ منبر پر چڑھے جیسا کہ کوئی زندوں اور مردوں کو رخصت کررہا ہو آپ ﷺ نے فرمایا میں حوض کوثر پر تمہارا پیش خیمہ ہوں گا اور حوض کوثر کی چوڑائی اتنی ہے جتنا کہ ایلہ کے مقام سے جحفہ کے مقام تک فاصلہ ہے مجھے تم سے اس بات کو ڈر نہیں کہ تم میرے بعد مشرک بن جاؤ گے لیکن مجھے تم سے اس بات کا ڈر ہے کہ تم لوگ دنیا کے لالچ میں آپس میں حسد کرنے لگ جاؤ گے اور آپس میں خون ریزی کرنے لگ جاؤ گے جس کے نتیجہ میں تم ہلاک ہوجاؤ گے جس طرح کہ تم سے پہلے لوگ ہلاک ہوئے حضرت عقبہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو آخری مرتبہ منبر پر دیکھا تھا۔
Uqba bin Amir reported Allahs Messenger ﷺ as saying: Allahs Messenger offered prayer over those who had fallen matyrs at Uhud. He then climbed the pulpit as if someone is saying good-bye to the living and the dead, and then said: I shall be there as your predecesor on the Cistern before you, and it is as wide as the distance between Aila and Juhfa (Aila is at the top of the gulf of Aqabah). I am not afraid that you would associate anything with Allah after me, but I am afraid that you may be allured by the world and vie with one another in possessing material wealth and begin killing one another, and you would be destroyed as were destroyed those who had gone before you. Uqba said that that was the last occasion that he saw Allahs Massenger on the pulpit.
Top