سنن النسائی - - حدیث نمبر 4530
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ عَمِّي مِنْ الرَّضَاعَةِ يَسْتَأْذِنُ عَلَيَّ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّی أَسْتَأْمِرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ إِنَّ عَمِّي مِنْ الرَّضَاعَةِ اسْتَأْذَنَ عَلَيَّ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْيَلِجْ عَلَيْکِ عَمُّکِ قُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ قَالَ إِنَّهُ عَمُّکِ فَلْيَلِجْ عَلَيْکِ
رضاعت کی حرمت میں مرد کی تاثیر کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابن نمیر، ہشام، حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ میرے رضاعی چچا آئے اور میرے پاس آنے کی اجازت مانگی تو میں نے انہیں اجازت دینے سے انکار کردیا اس وقت تک کہ رسول اللہ ﷺ سے معلوم کرلوں جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ میرے رضاعی چچا نے میرے پاس آنے کی اجازت مانگی لیکن میں نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تیرا چچا تیرے پاس آسکتا ہے میں نے عرض کیا مجھے تو عورت نے دودھ پلایا ہے آدمی نے نہیں پلایا آپ ﷺ نے فرمایا وہ تیرا چچا ہے اس لئے تیرے پاس آسکتا ہے۔
This hadith has been narrated on the authority of Zuhri with the same chain of transmitters (that Aisha said): There came Aflah, the brother of Abul Quais (RA) , and sought permission from her, the rest of the hadith is the same (except for the words that the Holy Prophet) said: "He is your uncle. Let your hand be besmeared with dust. Abul Quais was the husband of the woman who had suckled Aisha (Allah be pleased with her).
Top