سنن الترمذی - مناقب کا بیان - حدیث نمبر 1132
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أَفْلَحَ أَخَا أَبِي الْقُعَيْسِ جَائَ يَسْتَأْذِنُ عَلَيْهَا وَهُوَ عَمُّهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ بَعْدَ أَنْ أُنْزِلَ الْحِجَابُ قَالَتْ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَلَمَّا جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي صَنَعْتُ فَأَمَرَنِي أَنْ آذَنَ لَهُ عَلَيَّ
رضاعت کی حرمت میں مرد کی تاثیر کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ ابوالقعیس کا بھائی افلح آیا اور عائشہ ؓ سے اجازت طلب کی اور وہ آپ کا رضاعی چچا تھا آیت پردہ کے نزول کے بعد فرماتی ہیں کہ میں نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو میں نے آپ ﷺ کو اپنے اس عمل کی خبر دی تو آپ ﷺ نے حکم دیا کہ اسے اپنے پاس آنے کی اجازت دو۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported that Aflah, the brother of Abul-Quais, who was her uncle by reason of fosterage, came, and asked her permission (to enter the house) after seclusion was instituted. I refused to admit him. When Allahs Messenger ﷺ came, I Informed him what I had done. He commanded me to grant him permission (as the brother of her foster-father was also her uncle).
Top