سنن النسائی - - حدیث نمبر 3787
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَخَّرَ الصَّلَاةَ يَوْمًا فَدَخَلَ عَلَيْهِ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ فَأَخْبَرَهُ أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَخَّرَ الصَّلَاةَ يَوْمًا وَهُوَ بِالْکُوفَةِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ مَا هَذَا يَا مُغِيرَةُ أَلَيْسَ قَدْ عَلِمْتَ أَنَّ جِبْرِيلَ نَزَلَ فَصَلَّی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ بِهَذَا أُمِرْتُ فَقَالَ عُمَرُ لِعُرْوَةَ انْظُرْ مَا تُحَدِّثُ يَا عُرْوَةُ أَوَ إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام هُوَ أَقَامَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقْتَ الصَّلَاةِ فَقَالَ عُرْوَةُ کَذَلِکَ کَانَ بَشِيرُ بْنُ أَبِي مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ
پانچ نمازوں کے اوقات کے بیان میں
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، مالک، ابن شہاب زہری سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز نے ایک دن عصر کی نماز کافی دیر سے پڑھی حضرت عروہ بن زبیر ان کے پاس تشریف لائے اور انہیں خبر دی کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کوفہ میں تھے کہ ایک دن انہوں نے نماز میں دیر کردی تو حضرت ابومسعود انصاری ؓ ان کے پاس تشریف لائے اور فرمایا اے مغیرہ یہ کیا کیا؟ کیا تو نہیں جانتا کہ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نازل ہوئے اور انہوں نے نماز پڑھی رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر انہوں نے نماز پڑھی رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر انہوں نے نماز پڑھی رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر انہوں نے نماز پڑھی رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ نماز پڑھی پھر حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا کہ آپ ﷺ کو اسی طرح حکم دیا گیا ہے حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓ نے حضرت عروہ سے فرمایا اے عروہ دیکھو تم کیا بیان کر رہے ہو کہ جبرائیل نے رسول اللہ ﷺ کو نمازوں کے اوقات بتائے حضرت عروہ نے کہا کہ بشیر بن ابن مسعود نے اپنے باپ سے روایت کرتے ہوئے اسی طرح بیان فرمایا ہے۔
Ibn Shibab reported: Umar bin Abdul Aziz one day deferred the prayer. Urwa bin Zubair came to him and informed him that one day as Mughira bin Shubah was in Kufa (as its governor), he deferred the prayer, Abu Masud al-Ansari came to him and said: What is this, O Mughira? Did you know that it was Gabriel (علیہ السلام) who came and said prayer and (then) the Messenger of Allah ﷺ said the prayer (along with him), then ( Gabriel (علیہ السلام)) prayed and the Messenger of Allah ﷺ also prayed, then ( Gabriel (علیہ السلام)) prayed and the Messenger of Allah ﷺ also prayed, then ( Gabriel (علیہ السلام)) prayed and the Messenger of Allah ﷺ prayed (along with him). then Gabriel (علیہ السلام) prayed and the Messenger of Allah ﷺ also prayed (along with him) and then said: This is how I have been ordered to do. Umar (b. Abdul Aziz) said. O Urwa be mindful of what you are saying that Gabriel (علیہ السلام) (peace be upon him) taught the Messenger of Allah ﷺ the times of prayer. Upon this Urwa said: This is how Bashir bin Abu Masud narrated on the authority of his father and (also said): Aisha?, the wife of the Apostle ﷺ . narrated it to me that the Messenger of Allah ﷺ used to say the afternoon prayer, when the light of the sun was there in her apartment before it went out (of it).
Top