سنن النسائی - رات دن کے نوافل کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 163
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ فَصَلَّی لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّی وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ أَنَافَقْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا وَاللَّهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَصْحَابُ نَوَاضِحَ نَعْمَلُ بِالنَّهَارِ وَإِنَّ مُعَاذًا صَلَّی مَعَکَ الْعِشَائَ ثُمَّ أَتَی فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مُعَاذٍ فَقَالَ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ اقْرَأْ بِکَذَا وَاقْرَأْ بِکَذَا قَالَ سُفْيَانُ فَقُلْتُ لِعَمْرٍو إِنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ اقْرَأْ وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَسَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلَی فَقَالَ عَمْرٌو نَحْوَ هَذَا
نماز عشاء میں قرأت کے بیان میں
محمد بن عباد، سفیان، عمرو، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت معاذ ؓ نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے پھر اپنی قوم کے پاس آتے اور ان کی امامت کرتے ایک رات انہوں نے نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر اپنی قوم کے پاس آئے اور ان کی امامت کی اور سورت بقرہ شروع کردی ایک آدمی نے منہ موڑا، سلام پھیرا اور اکیلے نماز ادا کی اور چلا گیا لوگوں نے اس سے کہا کیا تو منافق ہوگیا ہے اے فلاں! اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم اور میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اس کی خبر دینے حاضر ہوں گا اور وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا اے اللہ کے رسول ﷺ ہم اونٹوں والے ہیں دن پھر کام کرتے ہیں اور معاذ نے آپ ﷺ کے ساتھ نماز عشاء ادا کی پھر آئے اور سورت البقرہ شروع کردی تو رسول اللہ ﷺ نے معاذ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا اے معاذ کیا تو امتحان میں ڈالنے والا ہے فلاں فلاں (سورتوں) کے ساتھ نماز پڑھا کرو۔
Jabir reported that Muadh bin Jabal used to pray with the Apostle ﷺ , then came and led his people in prayer. One night he said the night prayer with the Apostle of Allah ﷺ . He then came to his people and led them in prayer beginning with Surat al-Baqarah. A man turned aside, pronounced the taslim (salutation for concluding the prayer), then prayed alone and departed. The people said to him: Have you become a hypocrite, so and so? He said: I swear by Allah that I have not, but I will certainly go to Allahs Messenger ﷺ and will inform (him) about this. He then came to the Messenger of Allah ﷺ and said: Messenger of Allah, we look after camels used for watering and work by day. Muidh said the night prayer with you. He then came and began with Surat al-Baqarah. Allahs Messenger ﷺ then turned to Muadh and said: Are you there to (put the people) to trial? Recite such and recite such (and such a surah). It is transmitted on the authority of Jabir, as told by Sufyan, that he (the Holy Prophet) had said: "By the Sun and its morning brightness" (Sarah xci.)," By brightness" (Surah xciii)" By the night when it spreads" (Surah xcii.), and" Glorify the name of thy most high Lord" (Surah lxxxii.).
Top