سنن النسائی - وصیتوں سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 2937
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَخَلَّفْتُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَی حَاجَتَهُ قَالَ أَمَعَکَ مَائٌ فَأَتَيْتُهُ بِمِطْهَرَةٍ فَغَسَلَ کَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يَحْسِرُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ کُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ وَأَلْقَی الْجُبَّةَ عَلَی مَنْکِبَيْهِ وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَمَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ وَعَلَی الْعِمَامَةِ وَعَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ رَکِبَ وَرَکِبْتُ فَانْتَهَيْنَا إِلَی الْقَوْمِ وَقَدْ قَامُوا فِي الصَّلَاةِ يُصَلِّي بِهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَقَدْ رَکَعَ بِهِمْ رَکْعَةً فَلَمَّا أَحَسَّ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ فَصَلَّی بِهِمْ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ فَرَکَعْنَا الرَّکْعَةَ الَّتِي سَبَقَتْنَا
پیشانی اور عمامہ پر مسح کرنے کا بیان
محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید بن زریع، حمید طویل، بکر بن عبداللہ مزنی، عروہ بن مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اور میں ایک سفر میں پیچھے رہ گئے جب آپ ﷺ قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا کیا تیرے پاس پانی ہے تو میں پانی کا برتن لایا پس آپ ﷺ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں اور اپنے چہرہ مبارک کو دھویا پھر آپ ﷺ نے کلائیوں کو دھونے کا ارادہ فرمایا جبہ کی آستین تنگ ہونے کی وجہ سے آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ کو جبہ کے نیچے سے نکالا اور جبہ کو اپنے کندھوں پر ڈال دیا اور دونوں کلائیوں کو دھویا اور اپنی پیشانی اور عمامہ اور موزوں پر مسح فرمایا پھر آپ ﷺ سوار ہوئے اور میں بھی سوار ہوا اور اپنے ساتھیوں تک پہنچ گئے اور وہ نماز میں کھڑے ہوچکے تھے اور حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ ان کو نماز کی ایک رکعت پڑھا چکے تھے پس جب انہوں نے نبی کریم ﷺ کی آمد محسوس کی تو پیچھے ہٹنا شروع ہوئے تو آپ ﷺ نے اشارہ فرمایا انہوں نے صحابہ ؓ کو نماز پڑھائی جب انہوں نے سلام پھیرا تو نبی کریم ﷺ کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوا اور ہم نے اپنی فوت شدہ رکعت ادا کی۔
Urwa bin al Mughira bin Shubah reported it on the authority of his father that he said: The Messenger of Allah ﷺ lagged behind (in a journey) and I also lagged behind along with him. After having relieved himself he said: Have you any water with you? I brought to him a jar of water; he washed his palms, and face, and when he tried to get his forearms out (he could not) for the sleeve of the gown was tight. He, therefore, brought them out from under the gown and, throwing it over his shoulders, he washed his forearm. He then wiped his forelock and his turban and his socks. He then mounted and I also mounted (the ride) and came to the people. They had begun the prayer with Abd ar-Rabmin bin Auf leading them and had completed a raka. When he perceived the presence of the Apostle of Allah ﷺ he began to retire. He (the Holy Prophet) signed to him to continue and offered prayer along with them. Then when he had pronounced the salutation, the Apostle ﷺ got up and I also got up with him, and we offered the raka which had been finished before we came.
Top