سنن النسائی - زینت (آرائش) سے متعلق احادیت مبارکہ - حدیث نمبر 5264
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَکَمِ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ إِنْ کُنْتُ لَأَرَی الرُّؤْيَا تُمْرِضُنِي قَالَ فَلَقِيتُ أَبَا قَتَادَةَ فَقَالَ وَأَنَا کُنْتُ لَأَرَی الرُّؤْيَا فَتُمْرِضُنِي حَتَّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ مِنْ اللَّهِ فَإِذَا رَأَی أَحَدُکُمْ مَا يُحِبُّ فَلَا يُحَدِّثْ بِهَا إِلَّا مَنْ يُحِبُّ وَإِنْ رَأَی مَا يَکْرَهُ فَلْيَتْفُلْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ الشَّيْطَانِ وَشَرِّهَا وَلَا يُحَدِّثْ بِهَا أَحَدًا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
ابوبکر بن خلاد باہلی احمد بن عبداللہ بن حکم محمد بن جعفر، شعبہ، عبدربہ ابن سعید حضرت ابوسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ میں ایسے خواب دیکھتا جو مجھے بیمار کردیتے تھے میں ابوقتادہ ؓ سے ملا تو انہوں نے کہا (بھی) میں ایسے خواب دیکھتا تھا جو مجھے بیمار کردیتے تھے یہاں تک کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا نیک خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں پس اگر تم میں سے کوئی ایسا خواب دیکھے جسے وہ پسند کرتا ہو تو سوائے اپنے دوست کے کسی کو بیان نہ کرے اور اگر ایساخواب دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہو تو اپنی بائیں جانب تین بار تھوک دے اور اللہ سے شیطان کی اور خواب کے شر سے پناہ مانگے اور کسی کو بھی یہ خواب بیان نہ کرے اور اس خواب سے اس کو نقصان نہ پہنچے گا۔
Abu Salama replied: I used to see (such horrible dreams) that I fell ill. I saw Abu Qatadah (RA) who also said: I used to see dreams which made me sick until I heard Allahs Messenger ﷺ as saying: Good dreams are from Allah, so if any one of you sees which he likes he should not disclose it to one but who he loves, but if he sees something which he does not like he should spit on his left side thrice and seek refuge with Allah from the mischief of the satan and its mischief (i. e. of the dream), and he should not relate it to anyone, then it would not harm him.
Top