صحيح البخاری - انبیاء علیہم السلام کا بیان - حدیث نمبر 3462
حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ کُنْتُ أَرَی الرُّؤْيَا أُعْرَی مِنْهَا غَيْرَ أَنِّي لَا أُزَمَّلُ حَتَّی لَقِيتُ أَبَا قَتَادَةَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا مِنْ اللَّهِ وَالْحُلْمُ مِنْ الشَّيْطَانِ فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُکُمْ حُلْمًا يَکْرَهُهُ فَلْيَنْفُثْ عَنْ يَسَارِهِ ثَلَاثًا وَلْيَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا فَإِنَّهَا لَنْ تَضُرَّهُ
خوابوں کے اللہ کی طرف سے اور نبوت کا جزء ہونے کے بیان میں
عمرو ناقد اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی عمر ابن عیینہ ابن ابی عمر سفیان، زہری، حضرت ابوسلمہ ؓ سے روایت ہے کہ میں خواب دیکھتا جس سے میری کیفیت بخار کی سی ہوجاتی لیکن میں کمبل نہ اوڑھتا تھا یہاں تک کہ میں ابوقتادہ ؓ سے ملا اور ان سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرماتے تھے (اچھا) خواب اللہ کی طرف سے ہوتا ہے اور برا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے جب تم میں سے کوئی ایسا ناگوار خواب دیکھے جو کہ اسے برا معلوم ہو تو چاہئے کہ اپنی بائیں طرف تین مرتبہ تھوک دے اور شیطان کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے کیونکہ ایسا کرنے سے وہ خواب اسے کوئی نقصان نہ پہنچائے گا۔
Abu Salama reported: I used to see dreams (and was so much perturbed) that I began to quiver and have temperature, but did not cover myself with a mantle. I met Abu Qatadah (RA) and made a mention of that to him. He said: I heard Allahs Messenger ﷺ as saying: A good vision comes from Allah and a (bad) dream (hulm) from devil. So when one of you sees a bad dream (hulm) which he does not like, he should spit on his left side thrice and seek refuge with Allah from its evil; then it will not harm him.
Top