صحيح البخاری - - حدیث نمبر 7009
و حَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ صَفِيَّةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا جَائَتْ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزُورُهُ فِي اعْتِکَافِهِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ فَتَحَدَّثَتْ عِنْدَهُ سَاعَةً ثُمَّ قَامَتْ تَنْقَلِبُ وَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْلِبُهَا ثُمَّ ذَکَرَ بِمَعْنَی حَدِيثِ مَعْمَرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَبْلُغُ مِنْ الْإِنْسَانِ مَبْلَغَ الدَّمِ وَلَمْ يَقُلْ يَجْرِي
جس آدمی کو اکیلے عورت کے ساتھ دیکھا جائے اور وہ اس کی بیوی یا محرم ہو تو بد گمانی دور کرنے کے لئے اس کا یہ کہہ دنیا کہ یہ فلانہ ہے کے مستحب ہونے کے بیان میں
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابویمان شعیب زہری، علی بن حسین صفیہ زوجہ نبی ﷺ سے روایت ہے کہ وہ نبی ﷺ سے آپ ﷺ کے اعتکاف میں مسجد میں ملاقات کرنے کے لئے رمضان کے آخری عشرہ میں حاضر ہوئیں انہوں نے آپ ﷺ سے تھوڑی دیر گفتگو کی پھر واپسی کے لئے اٹھ کھڑی ہوئی اور نبی کریم بھی انہیں رخصت کرنے کے لئے اٹھے باقی حدیث اسی طرح ہے اس میں ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا شیطان انسان میں خون پہنچنے کی جگہ تک پہنچ جاتا ہے دوڑنے کا ذکر نہیں کیا۔
This hadith has been reported on the authority of Safiyya, the wife of Allahs Apostle ﷺ , through another chain of transmitters (and the words) are: "She went to Allahs Apostle ﷺ to visit him as he was observing Itikaf in the mosque during Ramadan. She talked with him for some time and then stood up to go back and Allahs Apostle ﷺ stood up in order to bid her good-bye." The rest of the hadith is the same except with the variation of the words that Allahs Apostle ﷺ said: "Satan penetrates in man like the penetration of blood (in every part of body)."
Top