صحيح البخاری - وضو کا بیان - حدیث نمبر 5043
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَوَضَّأَ فَأَحْسَنَ الْوُضُوئَ ثُمَّ أَتَی الْجُمُعَةَ فَاسْتَمَعَ وَأَنْصَتَ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجُمُعَةِ وَزِيَادَةُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ وَمَنْ مَسَّ الْحَصَی فَقَدْ لَغَا
جمعہ کا خطبہ سننے اور خاموش رہنے کی فضیلت کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی وضو کرے اور خوب اچھی طرح وضو کرے پھر جمعہ کی نماز پڑھنے کے لئے آئے اور خطبہ سنے اور خاموش رہے تو اس کے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے درمیان کے سارے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں اور مزید تین دن کے بھی گناہ معاف کردیئے گئے اور جو آدمی کنکریوں کو چھوئے تو اس نے لغو کام کیا۔
Abu Hurairah (RA) reported Allahs Messenger ﷺ as saying: He who performed ablution well, then came to Friday prayer, listened (to the sermon), kept silence, all (his sins) between that time and the next Friday would be forgiven with three days extra, and he who touched pebbles caused an interruption.
Top