صحيح البخاری - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 6311
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَبِي صَالِحٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ مَرَّةً قَالَ تُعْرَضُ الْأَعْمَالُ فِي کُلِّ يَوْمِ خَمِيسٍ وَاثْنَيْنِ فَيَغْفِرُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي ذَلِکَ الْيَوْمِ لِکُلِّ امْرِئٍ لَا يُشْرِکُ بِاللَّهِ شَيْئًا إِلَّا امْرَأً کَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أَخِيهِ شَحْنَائُ فَيُقَالُ ارْکُوا هَذَيْنِ حَتَّی يَصْطَلِحَا ارْکُوا هَذَيْنِ حَتَّی يَصْطَلِحَا
کینہ رکھنے کی ممانعت کے بیان میں
ابن ابی عمر سفیان، مسلم ابن ابی مریم ابوصالح حضرت ابوہریرہ ؓ نے مرفوعاً ایک مرتبہ فرمایا کہ ہر جمعرات اور سوموار کے دن اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو اللہ اس دن ہر اس آدمی کی مغفرت فرما دتیے ہیں کہ جو اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو سوائے اس آدمی کے جو اپنے اور اپنے بھائی کے درمیان کینہ رکھتا ہو کہا جاتا ہے کہ انہیں مہلت دو یہاں تک کہ وہ دونوں صلح کرلیں انہیں مہلت دو یہاں تک کہ وہ دونوں صلح کرلیں۔
Abu Hurairah (RA) reported it as a marfu hadith (and the words are): The deeds are presented on every Thursday and Friday and Allah, the Exalted and Glorious. grants pardon to every person who does not associate anything with Allah except the person in whose (heart) there is rancour against his brother. It would be said: Put both of them off until they are reconciled.
Top