صحيح البخاری - جبر کرنے کا بیان - حدیث نمبر 6944
حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا هِقْلٌ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ لِرِجَالٍ فُضُولُ أَرَضِينَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَتْ لَهُ فَضْلُ أَرْضٍ فَلْيَزْرَعْهَا أَوْ لِيَمْنَحْهَا أَخَاهُ فَإِنْ أَبَی فَلْيُمْسِکْ أَرْضَهُ
زمین کو کرایہ پر دینے کے بیان میں
حکم بن موسی، ہقل ابن زیاد، اوزاعی، عطاء، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے صحابہ ؓ کے پاس زائد زمینیں تھیں تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کے پاس زائد زمین ہو چاہئے کہ وہ اس میں کاشت کرے یا اپنے بھائی کو عطا کر دے پس اگر وہ لینے سے انکار کرے تو اپنی زمین اپنے پاس ہی روک لے۔
Jabir binAbdullah (RA) reported some of the Companions of Allahs Messenger ﷺ had surplus of land. Thereupon Allahs Messenger ﷺ said: He, who has surplus land (in his possession) should cultivate it, or he should lend it to his brother for benefit, but if he refuses to accept it, he should retain it.
Top