صحيح البخاری - غزوات کا بیان - حدیث نمبر 942
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُحَيَّاةِ ح و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لَهُ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ يَعْلَی أَبُو الْمُحَيَّاةِ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ إِنَّ نَاسًا يَرْمُونَ الْجَمْرَةَ مِنْ فَوْقِ الْعَقَبَةِ قَالَ فَرَمَاهَا عَبْدُ اللَّهِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي ثُمَّ قَالَ مِنْ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ رَمَاهَا الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ
وادی بطن سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے اور ہر ایک کنکری مارنے کے ساتھ تکبیر کہنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومحیاہ، یحییٰ بن یحیی، سلمہ بن کہیل، حضرت عبدالرحمن بن یزید ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ حضرت عبداللہ ؓ سے کہا گیا کہ لوگ عقبہ کے اوپر سے جمرہ کو کنکریاں مارتے ہیں راوی کہتے ہیں۔ کہ حضرت عبداللہ ؓ نے وادی بطن سے کنکریاں ماریں پھر حضرت عبداللہ ؓ نے فرمایا کہ یہاں سے قسم ہے اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں کہ یہی وہ جگہ ہے جن پر سورت البقرہ نازل کی گئی۔
Abdul Rahman bin Yazid reported: It was said to Abdullah (RA) that people threw pebbles at the Jamra from the upper side of Aqabahh, whereas he threw stones at it from the heart of the valley, whereupon he said: By Him besides Whom there is no god, it is at this very place that one upon whom was revealed Surah al-Baqarah, threw stones at it.
Top