صحيح البخاری - نماز کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 2163
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفَاضَ مِنْ عَرَفَةَ وَأُسَامَةُ رِدْفُهُ قَالَ أُسَامَةُ فَمَا زَالَ يَسِيرُ عَلَی هَيْئَتِهِ حَتَّی أَتَی جَمْعًا
عرفات سے مزدلفہ کی طرف واپسی اور اس رات مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں اکٹھی پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
زہیر بن حرب، یزید بن ہارون، عبدالملک بن ابی سلیمان، عطاء، حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عرفہ سے واپس لوٹے تو حضرت اسامہ ؓ آپ ﷺ کی سواری پر آپ ﷺ کے پیچھے سوار تھے حضرت اسامہ ؓ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ چلتے رہے یہاں تک کہ مزدلفہ آگئے۔
Ibn Abbas (RA) reported that Allahs Messenger (may peace be upon, him) came back from Arafa and Usama (RA) was seated behind him. Usama said that he (the Holy Prophet) continued the journey in this very state until he came to Muzdalifa.
Top