صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2838
و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَهُوَ السَّلُولِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ وَهُوَ ابْنُ إِسْحَقَ بْنِ أَبِي إِسْحَقَ السَّبِيعِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ سَمِعَ ابْنَ الْأَسْوَدِ يَذْکُرُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يُحْرِمَ يَتَطَيَّبُ بِأَطْيَبِ مَا يَجِدُ ثُمَّ أَرَی وَبِيصَ الدُّهْنِ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ بَعْدَ ذَلِکَ
احرام سے پہلے بدن میں خوشبو لگانے اور مشک کے استعمال کرنے اور اس بات کے بیان میں کہ خوشبو کا اثر باقی رہنے میں کوئی حرج نہیں
محمد بن حاتم، اسحاق بن منصور، سلولی، ابراہیم بن یوسف، ابن اسحاق بن ابی اسحاق سبیعی، ابی اسحاق، اسود، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ کا احرام باندھنے کا ارادہ ہوتا تھا تو میں اچھی سے اچھی خوشبو جو میں پاتی آپ ﷺ کو لگاتی پھر میں آپ ﷺ کے سر اور داڑھی مبارک میں تیل چمکتا ہوا دیکھتی۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported that when the Messenger of Allah ﷺ intended to enter upon the state of Ihram she perfumed him with the best of perfumes which she could find and after that I saw the glistening of oil on his head and beard.
Top