صحيح البخاری - حیض کا بیان - حدیث نمبر 4749
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُهَاجِرِ قَالَ سَمِعْتُ صَفِيَّةَ تُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَسْمَائَ سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ غُسْلِ الْمَحِيضِ فَقَالَ تَأْخُذُ إِحْدَاکُنَّ مَائَهَا وَسِدْرَتَهَا فَتَطَهَّرُ فَتُحْسِنُ الطُّهُورَ ثُمَّ تَصُبُّ عَلَی رَأْسِهَا فَتَدْلُکُهُ دَلْکًا شَدِيدًا حَتَّی تَبْلُغَ شُؤُونَ رَأْسِهَا ثُمَّ تَصُبُّ عَلَيْهَا الْمَائَ ثُمَّ تَأْخُذُ فِرْصَةً مُمَسَّکَةً فَتَطَهَّرُ بِهَا فَقَالَتْ أَسْمَائُ وَکَيْفَ تَطَهَّرُ بِهَا فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ تَطَهَّرِينَ بِهَا فَقَالَتْ عَائِشَةُ کَأَنَّهَا تُخْفِي ذَلِکَ تَتَبَّعِينَ أَثَرَ الدَّمِ وَسَأَلَتْهُ عَنْ غُسْلِ الْجَنَابَةِ فَقَالَ تَأْخُذُ مَائً فَتَطَهَّرُ فَتُحْسِنُ الطُّهُورَ أَوْ تُبْلِغُ الطُّهُورَ ثُمَّ تَصُبُّ عَلَی رَأْسِهَا فَتَدْلُکُهُ حَتَّی تَبْلُغَ شُؤُونَ رَأْسِهَا ثُمَّ تُفِيضُ عَلَيْهَا الْمَائَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ نِعْمَ النِّسَائُ نِسَائُ الْأَنْصَارِ لَمْ يَکُنْ يَمْنَعُهُنَّ الْحَيَائُ أَنْ يَتَفَقَّهْنَ فِي الدِّينِ
حیض کا غسل کرنے والی عورت کے لئے مشک لگا روئی کا ٹکڑا خون کی جگہ میں استعمال کرنے کے استحباب کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، ابن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ابراہیم بن مہاجر، صفیہ، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ حضرت اسماء نے رسول اللہ ﷺ سے حیض کے بعد غسل کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا پانی کو بیری کے پتوں کے ساتھ ملا کر اچھی طرح پاکی حاصل کر پھر اپنے سر پر پانی ڈال اور خوب مل مل کر دھو یہاں تک کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے پھر اپنے اوپر پانی ڈال پھر خوشبو لگا ہوا کپڑے کا ٹکڑا لے اور اس سے پاکی حاصل کر، اسماء نے کہا میں اس سے کیسے پاکی حاصل کروں تو آپ ﷺ نے فرمایا سُبْحَانَ اللَّهِ اس سے پاکی حاصل کر، حضرت عائشہ ؓ نے چپکے سے کہا کہ اس کپڑے کے ساتھ خون کا اثر ختم کردو پھر حضرت اسماء ؓ نے آپ ﷺ سے غسل جنابت کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ پانی لے کر خوب اچھی طرح طہارت حاصل کر پھر سر پر پانی ڈال کر اس کو مل لو یہاں تک کہ پانی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے پھر اپنے جسم پر پانی ڈالو حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا انصاری عورتیں کیا خوب تھیں کہ ان کو حیاء دین کے سمجھنے سے نہیں روکتی تھی۔
Aisha reported: Asma (daughter of Shakal) asked the Apostle of Allah ﷺ about washing after menstruation. He said: Everyone amongst you should use water (mixed with the leaves of the lote-tree) and cleanse herself well, and then pour water on her head and rub it vigorously till it reaches the roots of the hair. Then she should pour water on it. Afterwards she should take a piece of cotton smeared with musk and cleanse herself with it. Asma said: How should she cleanse herself with the help of that? Upon this he (the Apostle of Allah ﷺ ) observed: Praise be to Allah, she should cleanse herself. Aisha said in a subdued tone that she should apply it to the trace of blood. She (Asma) then further asked about bathing after sexual intercourse. He (the Holy Prophet) said: She should take water and cleanse herself well or complete the ablution and then (pour water) on her head and rub it till it reaches the roots of the hair (of her) head and then pour water on her. Aisha said: How good are the women of Ansar (helpers) that their shyness does not prevent them from learning religion.
Top