صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 1149
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَرْجِعُ فَنُرِيحُ نَوَاضِحَنَا قَالَ حَسَنٌ فَقُلْتُ لِجَعْفَرٍ فِي أَيِّ سَاعَةٍ تِلْکَ قَالَ زَوَالَ الشَّمْسِ
جمعہ کی نماز سورج کے ڈھلنے کے وقت پڑھنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، یحییٰ بن دم، حسن بن عیاش، جعفربن محمد، حضرت جابر ؓ بن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تھے پھر ہم واپس لوٹ کر اپنے اونٹوں کو آرام دلاتے تھے راوی حسن نے کہا کہ میں نے جعفر سے پوچھا کہ کس وقت تک تو انہوں نے فرمایا کہ سورج ڈھلنے تک۔
Jabir bin Abdullah reported: We used to observe (Jumua) prayer with the Messenger of Allah ﷺ and then we returned and gave rest to our camels used for carrying water. Hassan (one of the narrators) said: I asked Jafar what time that was. He said.. It is the time when the sun passes the meridian.
Top