صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 1411
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي الْعَصْرَ ثُمَّ يَخْرُجُ الْإِنْسَانُ إِلَی بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَيَجِدُهُمْ يُصَلُّونَ الْعَصْرَ
عصر کی نماز کو ابتدائی وقت میں پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ ہم عصر کی نماز پڑھتے تھے پھر ایک انسان قبیلہ عمرو بن عوف کی طرف جاتا تو ان کو عصر کی نماز پڑھتے ہوئے پاتا۔
Anas bin Malik (RA) reported: We used to offer the afternoon prayer (at such a time) that a person would go to Bani Amr bin Auf (RA) and he would find them busy offering the afternoon prayer.
Top