صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 4956
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتَ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ أَلَا أُحَدِّثُکُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُحَدِّثُکُمْ أَحَدٌ بَعْدِي سَمِعَهُ مِنْهُ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ الْعِلْمُ وَيَظْهَرَ الْجَهْلُ وَيَفْشُوَ الزِّنَا وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ وَيَذْهَبَ الرِّجَالُ وَتَبْقَی النِّسَائُ حَتَّی يَکُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً قَيِّمٌ وَاحِدٌ
آخر زمانہ میں علم کے قبض ہونے اور اٹھ جانے جہالت اور فتنوں کے ظاہر ہونے کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک ؓ روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں تمہیں ایسی حدیث نہ بیان کروں جسے میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے اور میرے بعد تمہیں کوئی بھی آپ ﷺ سے سنی ہوئی حدیث روایت نہ کرے گا آپ نے فرمایا علم کا اٹھ جانا اور جہالت کا غالب ہوجانا اور زنا کا عام ہوجانا اور شراب کا پیا جانا مردوں کا کم ہونا اور عورتوں کا باقی رہنا یہاں تک کہ پچاس عورتوں کے لئے ایک مرد ہی نگران ہوگا قیامت کی علامات میں سے ہیں۔
This hadith has been transmitted on the authority of Anas bin Malik (RA) through another chain of narrators, but with a slight variation of wording.
Top