صحیح مسلم - حدود کا بیان - حدیث نمبر 1037
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَلَدَ فِي الْخَمْرِ بِالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ ثُمَّ جَلَدَ أَبُو بَکْرٍ أَرْبَعِينَ فَلَمَّا کَانَ عُمَرُ وَدَنَا النَّاسُ مِنْ الرِّيفِ وَالْقُرَی قَالَ مَا تَرَوْنَ فِي جَلْدِ الْخَمْرِ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَرَی أَنْ تَجْعَلَهَا کَأَخَفِّ الْحُدُودِ قَالَ فَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ
شراب کی حد کے بیان میں
محمد بن مثنی، معاذ بن ہشام، قتادہ، حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ نے شراب (کی حد) میں درخت کی ٹہنی اور جوتوں سے مارا پھر حضرت ابوبکر ؓ نے چالیس کوڑے لگائے۔ جب حضرت عمر (خلیفہ) ہوئے اور لوگ سبزہ زاروں اور دیہاتوں کے قریب رہنے لگے تو آپ نے کہا تم شراب کی سزا میں کیا خیال کرتے ہو؟ عبدالرحمن بن عوف نے کہا میرا خیال ہے کہ آپ اس کی کم از کم حد مقرر فرما دیں۔ راوی کہتے ہے تو حضرت عمر ؓ نے اسی 80 کوڑے لگائے۔
Anas bin Malik (RA) reported that Allahs Apostle ﷺ gave a beating with palm branches and shoes, and that Abu Bakr (RA) gave forty lashes. When Umar (became the Commander of the Faithful) and the people went near to pastures and towns, he said (to the Companions of the Holy Prophet). What is your opinion about lashing for drinking? Thereupon Abdul Rahman bin Auf said: My opinion is that you fix it as the mildest punishment. Then Umar inflicted eighty stripes.
Top