صحيح البخاری - گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان - حدیث نمبر 2474
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْکٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طَيِّبُهَا
مدینہ منورہ کا خبیث چیزوں سے پاک ہونے اور مدینہ کا نام طابہ اور طیبہ رکھے جانے کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، محمد، منکدر، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تو اس دیہاتی کو مدینہ میں شدید بخار ہوگیا تو نبی ﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا اے محمد ﷺ میری بیعت واپس لوٹا دو تو رسول اللہ ﷺ نے انکار فرمایا وہ پھر آپ ﷺ کے پاس لوٹا تو رسول اللہ ﷺ نے انکار فرمایا وہ پھر آپ ﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا کہ میری بیعت واپس لوٹا دو تو آپ ﷺ نے انکار فرمایا تو وہ دیہاتی مدینہ سے نکل گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مدینہ بھٹی کی طرح ہے جو کہ اس میں آئے میل کچیل وغیرہ کو دور کرتا ہے اور اس کے پاک کو خالص اور صاف ستھرا بناتا ہے۔
Jabir binAbdullah (RA) reported that a desert Arab swore allegiance to Allahs Messenger ﷺ . He suffered from a severe fever in Madinah (and) so he came to Allahs Messenger ﷺ saying: Muhammad, cancel my oath of allegiance, but Allahs Messenger ﷺ refused it. He again came and said: Cancel my oath of allegiance, but he (the Holy Prophet) refused it. He again came to him and said: Cancel my oath of allegiance, but he refused. The desert Arab, however, went away (cancelling the allegiance himself); thereupon Allahs Messenger ﷺ said: Madinah is like a furnace which drives away its impurity and purifies what is good.
Top