صحيح البخاری - احکام کا بیان - حدیث نمبر 7208
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ کُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ فَنَزَلَ بِفِنَائِ الْکَعْبَةِ وَأَرْسَلَ إِلَی عُثْمَانَ بْنِ طَلْحَةَ فَجَائَ بِالْمِفْتَحِ فَفَتَحَ الْبَابَ قَالَ ثُمَّ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِلَالٌ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ وَأَمَرَ بِالْبَابِ فَأُغْلِقَ فَلَبِثُوا فِيهِ مَلِيًّا ثُمَّ فَتَحَ الْبَابَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبَادَرْتُ النَّاسَ فَتَلَقَّيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَارِجًا وَبِلَالٌ عَلَی إِثْرِهِ فَقُلْتُ لِبِلَالٍ هَلْ صَلَّی فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ أَيْنَ قَالَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ تِلْقَائَ وَجْهِهِ قَالَ وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ کَمْ صَلَّی
حاجی اور غیر حاجی کے لئے کعبة اللہ میں داخلے اور اس میں نماز پڑھنے کے استحباب کے بیان میں
ابوربیع، قتیبہ بن سعید، ابوکامل، حماد، بن زید، حماد، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے دن تشریف لائے اور کعبہ کے صحن میں اترے آپ ﷺ نے حضرت عثمان بن طلحہ ؓ کو بلایا تو وہ چابی لے کر آئے اور دروازہ کھولا پھر نبی ﷺ اور حضرت بلال اور اسامہ ؓ اور عثمان ؓ کعبہ کے اندر داخل ہوئے اور دروازہ بند کرنے کا حکم دیا گیا پھر آپ ﷺ کعبہ میں کچھ دیر ٹھہرے رہے پھر دروازہ کھلا حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں جلدی میں سب لوگوں سے پہلے رسول اللہ ﷺ سے ملا جب آپ ﷺ باہر نکلے اور حضرت بلال آپ ﷺ کے پیچھے تھے تو میں نے حضرت بلال سے پوچھا کہ کیا آپ ﷺ نے کعبہ میں نماز پڑھی ہے؟ حضرت بلال ؓ نے کہا کہ ہاں میں نے کہا کہاں؟ حضرت بلال ؓ نے کہا کہ اپنے سامنے کے دو ستونوں کے درمیان حضرت ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں یہ بھول گیا کہ میں ان سے پوچھتا کہ کتنی رکعتیں پڑھی تھیں۔
Ibn Umar (RA) reported: Allahs Messenger ﷺ came on the Day of Victory, and got down in the courtyard of the Ka’bah and he sent (a message) for Uthman bin Talha (RA) . He came with the key and opened the door. Allahs Apostle ﷺ then entered therein and Bilal (RA) , Usama bin Zaid, and Uthman bin Talha (along with him), and then commanded the door to be closed. They stayed there for a considerable time, and then the door was opened, andAbdullah said: I was the first to meet Allahs Messenger ﷺ outside (the Ka’bah), and Bilal (RA) was close behind him. I said to Bilal (RA) : Did Allahs Messenger ﷺ observe prayer therein? He said: Yes. I said: Where? He said: Between the two pillars in front of his face. He said: I forgot to ask him as to the number of rakahs he prayed.
Top