صحيح البخاری - نماز کے اوقات کا بیان - حدیث نمبر 597
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا وَقَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَدَنَةً مُقَلَّدَةً قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْلَکَ ارْکَبْهَا فَقَالَ بَدَنَةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَيْلَکَ ارْکَبْهَا وَيْلَکَ ارْکَبْهَا
شدید مجبوری کی حالت میں قربانی کے اونٹ پر سوار ہونے کے جواز کے بیان میں
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، ہمام بن منبہ، حضرت ابوہریرہ ؓ جناب محمد رسول اللہ ﷺ سے نقل کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی قربانی کے اونٹ کو پیچھے سے ہنکاتا ہوا لے کر جا رہا تھا اور اس کی گردن میں ہار ڈالا ہوا تھا رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا کہ تیرے لئے خرابی ہو سوار ہوجا اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول! یہ قربانی کا اونٹ ہے آپ ﷺ نے اس سے فرمایا تیرے لئے خرابی ہو سوار ہوجا تیرے لئے خرابی ہو سوار ہوجا۔
Hammam bin Munabbih reported: It is one out of these (narrations) that Abu Hurairah (RA) narrated to us from Muhammad the Messenger of Allah ﷺ , and he narrated to us traditions out of which is that he said: When there was a person who was driving a garlanded sacrificial camel, Allahs Messenger ﷺ said to him: Woe to you; ride on it. He said: Messenger of Allah, it is a sacrificial animal, whereupon Allahs Messenger ﷺ said: Woe to you, ride on it; woe to you, ride on it.
Top