صحيح البخاری - روزے کا بیان - حدیث نمبر 1925
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ رَمَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُکَبِّرُ مَعَ کُلِّ حَصَاةٍ قَالَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّ أُنَاسًا يَرْمُونَهَا مِنْ فَوْقِهَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ هَذَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ مَقَامُ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ
وادی بطن سے جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے اور ہر ایک کنکری مارنے کے ساتھ تکبیر کہنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن، ابن یزید، حضرت عبدالرحمن بن یزید ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن بطن وادی یعنی وادی کا بطن یا وادی کی گھاٹی سے جمرہ عقبہ کو سات کنکریاں ماریں اور وہ ہر کنکری کے ساتھ اَللَّهُ أَکْبَرُ کہتے تھے راوی کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ؓ سے کہا گیا کہ لوگ تو اس کے اوپر سے کنکریاں مارتے ہیں تو حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے علاوہ کوئی معبود نہیں یہ ان کا مقام ہے کہ جن پر سورت البقرہ نازل کی گئی۔
Abdul Rahman bin Yazid reported that Abdullah bin Masud (RA) threw seven pebbles at Jamrat al-Aqabahh from the heart of the valley. He pronounced Takbir with every pebble. It was said to him that people fling stones from the upper side (of the valley), whereupon Abdullah bin Masud (Allah he pleased with them) said: By him, besides Whom there is no other God, that is the place (of flinging stones) of one upon whom Surah al-Baqarah was revealed (the Holy Prophet).
Top