صحيح البخاری - حج کا بیان - حدیث نمبر 3130
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يُقَدِّمُ ضَعَفَةَ أَهْلِهِ فَيَقِفُونَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ بِالْمُزْدَلِفَةِ بِاللَّيْلِ فَيَذْکُرُونَ اللَّهَ مَا بَدَا لَهُمْ ثُمَّ يَدْفَعُونَ قَبْلَ أَنْ يَقِفَ الْإِمَامُ وَقَبْلَ أَنْ يَدْفَعَ فَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ مِنًی لِصَلَاةِ الْفَجْرِ وَمِنْهُمْ مَنْ يَقْدَمُ بَعْدَ ذَلِکَ فَإِذَا قَدِمُوا رَمَوْا الْجَمْرَةَ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ أَرْخَصَ فِي أُولَئِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کمزور لوگ اور عورتوں وغیرہ کو مزدلفہ سے منی کی طرف رات کے حصہ میں روانہ ہونے کے استحباب کے بیان میں۔
ابوطاہر، حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ، عبداللہ بن عمر، حضرت ابن شہاب ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سالم بن عبداللہ ؓ نے انہیں خبر دی کہ حضرت ابن عمر ؓ اپنے گھر والوں میں سے کمزرو لوگوں کو پہلے بھیج دیا کرتے تھے اور وہ رات ہی کو مزدلفہ میں مشعر الحرام کے پاس وقوف کرتے تھے اور اللہ کا ذکر کرتے جتنا چاہتے پھر وہ امام کے وقوف اور اس کے آنے سے پہلے ہی واپس ہوتے تھے اور ان میں سے کچھ لوگ فجر کی نماز کے وقت منیٰ میں پہنچتے اور کچھ اس کے بعد تو جب وہ پہنچ جاتے تو جمرہ کو کنکریاں مارتے اور حضرت ابن عمر ؓ فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان کمزوروں کے بارے میں رخصت دی ہے۔
Salim bin Abdullah reported that Abdullah bin Umar (RA) used to send ahead of him the weak members of his household to stay during the night at Mashar al-Haram at Muzdalifa. They remembered Allah so long as they could afford, and then they proceeded before the stay of the Imam, and before his return. So some of them reached Mina for the dawn prayer and some of them reached there after that; and as they reached there, they stoned al-Jamra; and Ibn Umar (RA) used to say: Allahs Messenger ﷺ has granted this concession to them.
Top