صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 124
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ رَأَيْتُ عُمَرَ يُقَبِّلُ الْحَجَرَ وَيَقُولُ إِنِّي لَأُقَبِّلُکَ وَأَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُکَ لَمْ أُقَبِّلْکَ
طواف میں حجر اسود کو بوسہ دینے کو استحباب کے بیان میں۔
یحییٰ بن یحیی، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن نمیر، ابومعاویہ، یحیی، اعمش، ابراہیم، حضرت عابس بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو دیکھا کہ وہ حجر اسود کو بوسہ دے رہے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ اے حجر اسود! میں تجھے بوسہ دے رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے اور اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے دیکھا نہ ہوتا تو میں تجھے بوسہ نہ دیتا۔
Abbas bin Rabia reported: I saw Umar (RA) kissing the Stone and saying: I am kissing you and I know that you are a stone. And if I had not seen Allahs Messenger ﷺ kissing you, I would not have kissed you.
Top