صحيح البخاری - حیلوں کا بیان - حدیث نمبر 6956
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ الْمَسْجِدَ فَإِذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ جَالِسٌ إِلَی حُجْرَةِ عَائِشَةَ وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ الضُّحَی فِي الْمَسْجِدِ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ صَلَاتِهِمْ فَقَالَ بِدْعَةٌ فَقَالَ لَهُ عُرْوَةُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ کَمْ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَرْبَعَ عُمَرٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ فَکَرِهْنَا أَنْ نُکَذِّبَهُ وَنَرُدَّ عَلَيْهِ وَسَمِعْنَا اسْتِنَانَ عَائِشَةَ فِي الْحُجْرَةِ فَقَالَ عُرْوَةُ أَلَا تَسْمَعِينَ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِلَی مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَقَالَتْ وَمَا يَقُولُ قَالَ يَقُولُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَ عُمَرٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ فَقَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَهُوَ مَعَهُ وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ
نبی ﷺ کے عمرہ کی تعداد کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، حضرت مجاہد ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں اور حضرت عروہ بن زبیر ؓ مسجد میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ حضرت ابن عمر ؓ حضرت عائشہ ؓ کے حجرہ مبارک سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے اور لوگ مسجد میں چاشت کی نماز پڑھ رہے تھے تو ہم نے حضرت ابن عمر ؓ سے ان لوگوں کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ یہ بدعت ہے پھر حضرت عروہ ؓ نے حضرت ابن عمر ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے کتنے عمرے کئے ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ چار عمرے کئے اور ان میں سے ایک عمرہ آپ ﷺ نے رجب میں کیا تو ہم نے ناپسند سمجھا کہ ہم ان کو جھٹلائیں اور ان کی تردید کریں پھر ہم نے حضرت عائشہ ؓ کے حجرہ میں مسواک کرنے کی آواز سنی تو حضرت عروہ کہنے لگے اے ام المومنین! کیا آپ سن رہی ہیں کہ ابوعبدالرحمن کیا کہہ رہے ہیں؟ حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا کہ وہ کیا کہتے ہیں؟ عروہ کہنے لگے کہ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے چار عمرے کئے ہیں اور ان میں سے ایک عمرہ رجب میں کیا ہے حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا اللہ ابوعبدالرحمن پر رحم فرمائے کہ رسول اللہ ﷺ نے کوئی عمرہ نہیں کیا سوائے اس کے کہ وہ ان کے ساتھ تھیں اور آپ ﷺ نے رجب میں کوئی عمرہ نہیں کیا۔
Mujahid reported: I and Urwa bin Zubair entered the mosque and there found Abdullah bin Umar sitting near the apartment of Aisha and the people were observing the forenoon prayer (when the sun had sufficiently risen). We asked him about their prayer, and he said: It is bida (innovation), Urwa said to him: Abdul Rahman, how many Umrahs had Allahs Messenger ﷺ performed? He said: Four Umrahs, one he performed during the month of Rajab. We were reluctant either to belie him or reject him. We heard the noise of brushing of her teeth by Aisha in her apartment. Urwa said: Mother of the Faithful, are you not hearing what Abi Abdul Rahman is saying? She said: What is he saying? Thereupon he (Urwa) said: He (Ibn Umar) states that Allahs Apostle ﷺ performed four Umrahs and one of them during the month of Rajab. Thereupon she remarked: May Allah have mercy upon Abu Abdul Rahman. Never did Allahs Messenger ﷺ perform Umrah in which he did not accompany him, and he (Allahs Apostle) ﷺ never performed Umrah during the month of Rajab.
Top